تازہ ترین:

لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست پر دلائل طلب کر لیے

pervaiz elahi
Image_Source: google

لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) نے جمعرات کو فریقین سے دلائل طلب کیے کہ کیا کوئی سنگل بنچ پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کر سکتا ہے جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو گرفتار کرنے سے روکنے کے لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کی درخواست کی گئی تھی۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو درخواست گزار کے وکیل کو جواب دینے کی ہدایت جاری کی۔

جسٹس رؤف نے 4 اکتوبر کو آئندہ سماعت پر فریقین سے دلائل طلب کر لیے۔

سابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی جو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر بھی ہیں، نے یہ درخواست اپنے وکیل ایڈووکیٹ عامر سعید راون کے ذریعے جمع کرائی۔

چیف سیکرٹری پنجاب، صوبائی اینٹی کرپشن اتھارٹی (ACE) کے ڈائریکٹر جنرل، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے چیئرپرسن، پنجاب کے آئی جی پی، لاہور سی سی پی او، آپریشنز ڈی آئی جی اور لاہور کیمپ جیل کے جیل سپرنٹنڈنٹ کو مدعا علیہ نامزد کیا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد امجد رفیق نے نیب اور دیگر تمام حکام کو پرویز الٰہی کو حراست میں لینے سے متعلق کسی بھی قانون کے تحت حراست یا گرفتار کرنے سے روک دیا تھا لیکن اسلام آباد پولیس نے انہیں رہائی کے فوراً بعد گرفتار کر لیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پرویز الٰہی کو کسی بھی اندھے، نامعلوم یا زیر التواء انکوائریوں میں گرفتار کرنے سے روک دیا گیا تھا۔